معروف اینکر پرسن اور ٹک ٹاکر سجل ملک کی مبینہ نازیبا ویڈیو لیک سے متعلق حقیقت سامنے آگئی۔

گزشتہ کچھ دنوں سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی جس کو ٹک ٹاکر سجل ملک سے جوڑا جارہا تھا تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ وہ ویڈیو کسی مغرب ملک کی ہے اور اسے سجل کو بدنام کرنے کیلئے وائرل کیا گیا تھا۔

معروف ٹک ٹاکر کی مبینہ نازیبا ویڈیو لیک

ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کے بارے میں دعوی کیا جا رہا تھا کہ وہ سجل ہیں تاہم اب واضح ہوچکا ہے کہ سجل ملک کا اس ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں۔ سجل کو مذکورہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سجل ملک کے ٹک ٹاک پر1 لاکھ 76 ہزار سے زائد فالوورز اور دو ملین سے زیادہ لائکس ہیں۔ نامناسب ویڈیو کو ان سے جوڑے جانے کے اس واقعے نے نہ صرف ان کی ساخت کو متاثر کیا ہے بلکہ ڈیجیٹل پرائیویسی اور سائبر کرائم سے متعلق نئے سوالات کو جنم دیا ہے۔

ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ'متنازعہ' ویڈیو لیک ؟ سوشل میڈیا صارفین برہم |  by Momii | Apr, 2025 | Medium

مشہور ٹک ٹاکر سجل ملک کی ایک مبینہ نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آ گئی ہے، جس کے بعد انہیں شدید عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار سجل ملک سے منسوب ایک مبینہ نجی ویڈیو حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں موجود خاتون کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ سجل ہیں، تاہم اس حوالے سے تاحال کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی کہ وہ واقعی سجل ملک ہی ہیں۔

اس ویڈیو کے انٹرنیٹ پر پھیلنے کے بعد ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔ جہاں کچھ افراد اس ویڈیو کو سجل کی ذاتی زندگی میں مداخلت قرار دے کر سخت مذمت کر رہے ہیں، وہیں بعض صارفین کا کہنا ہے کہ شاید ٹک ٹاکر نے یہ ویڈیو خود وائرل کروائی ہے تاکہ شہرت حاصل کی جا سکے۔

ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ'' متنازعہ'' ویڈیو لیک ہو گئی

ابھی تک سجل ملک کی جانب سے اس ویڈیو کے بارے میں کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا، جس کی وجہ سے چہ مگوئیاں اور قیاس آرائیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔

یہ بھی قابل ذکر ہے کہ سجل ملک کے ٹک ٹاک پر 1 لاکھ 76 ہزار سے زیادہ فالوورز اور 2 ملین سے زائد لائکس ہیں۔ یہ واقعہ نہ صرف ان کی ساکھ پر اثر انداز ہوا ہے بلکہ اس نے ڈیجیٹل رازداری اور سائبر جرائم کے حوالے سے اہم سوالات کو بھی جنم دیا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *